Quran Home

BackThe Stories - Al-Qasas

>


سورة القصص
تو آپ کہہ دیجئے کہ اچھا تم پروردگار کی طرف سے کوئی کتاب لے آؤ جو دونوں سے زیادہ صحیح ہو اور میں اس کا اتباع کرلوں اگر تم اپنی بات میں سچے ہو
پھر اگر قبول نہ کریں تو سمجھ لیجئے کہ یہ صرف اپنی خواہشات کا اتباع کرنے والے ہیں اور اس سے زیادہ گمراہ کون ہے جو خدائی ہدایت کے بغیر اپنی خواہشات کا اتباع کرلے جب کہ اللہ ظالم قوم کی ہدایت کرنے والا نہیں ہے
اور ہم نے مسلسل ان لوگوں تک اپنی باتیں پہنچائیں کہ شاید اسی طرح نصیحت حاصل کرلیں
جن لوگوں کو ہم نے اس سے پہلے کتاب دی ہے وہ اس قرآن پر ایمان رکھتے ہیں
اور جب ان کے سامنے اس کی تلاوت کی جاتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے یہ ہمارے رب کی طرف سے برحق ہے اور ہم تو پہلے ہی سے تسلیم کئے ہوئے تھے
یہی وہ لوگ ہیں جن کو دہری جزا دی جائے گی کہ انہوں نے صبر کیا ہے اور یہ نیکیوں کے ذریعہ برائیوں کو دفع کرتے ہیں اور ہم نے جو رزق دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں
اور جب لغو بات سنتے ہیں تو کنارہ کشی اختیار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہمارے لئے ہمارے اعمال ہیں اور تمہارے لئے تمہارے اعمال ہیں تم پر ہمارا سلام کہ ہم جاہلوں کی صحبت پسند نہیں کرتے ہیں
پیغمبر بیشک آپ جسے چاہیں اسے ہدایت نہیں دے سکتے ہیں بلکہ اللہ جسے چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے اور وہ ان لوگوں سے خوب باخبر ہے جو ہدایت پانے والے ہیں